این سی پی اتحاد ختم کرنا ، کانگریس کے خلاف مودی کا گمراہ کن پروپگنڈہ شکست کی اصل وجوہات: کھرگے
گلبرگہ20؍اکتوبر( اعتماد نیوز): لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کے انچارج ملیکارجن کھرگے سابق
مرکزی وزیر ریلوئے نے کہا ہے کہ ہریانہ اور مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات
میں کانگریس کی شکست کے لئے اے آئی سی سی صدر شریمتی سونیا گاندھی اور اے
آئی سی سی نائب صدر راہل گاندھی ذمہ دار نہیں ہیں ۔ وہ کل یہاں اخباری
نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے ، کھرگے نے ہریانہ اور مہاراشٹر میں پارٹی کی
شکست کے لئے سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو ذمہ دار ٹہرانے کی کوشش کر
رہے بعض پارٹی قائدین کے بارے میں کہا کہ وہ شکست سے بہت زیادہ صدمہ میں
آگئے ہیں اُنہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی پر نکتہ چینی کرنے
والے پارٹی قائدین کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ آج اُنہیں جو مقام و مرتبہ
حاصل ہے وہ سونیا گاندھی کا مرہون منت ہے ۔ سونیا
گاندھی اور راہل گاندھی
کی مضبوط قیادت میں کانگریس نے مرکز میں دو مرتبہ حکومت بنائی ۔ ملیکارجن
کھرگے نے کہا کہ این سی پی سے اتحاد ختم کرنے کے نتیجہ میں سیکولر ووٹ
تقسیم ہوئے جس کا راست فائدہ بی جے پی کو پہنچا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے
کانگریس کے خلاف بدعنوانیوں اور رشوت خوری کا مسلسل گمراہ کن پروپگنڈہ کیا
جس کے نتیجہ میں وہ عوامی تائید حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن عوام کو
جلد ہی حقائق کا پتہ چل جائیگا۔ کھرگے نے مزید کہا کہ عین انتخابات کے
سامنے کئی ایک قائدین کے پارٹی چھوڑ کر جانے کے نتیجہ میں ہریانہ میں
کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اُنہوں نے پرینکا گاندھی کو سیاست میں
لانے کے مطالبہ سے متعلق استفسار پر کہا کہ پرینکا کو سیاست میں آنے سے کسی
نہیں روکا، اُنہوں نے خود سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ کیا۔ ایسے میں
شریمتی سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی قیادت میں ہی کانگریس پارٹی آگے
بڑے گی اور آنے والے دنوں میں پورے قوت کے ساتھ اُبھریگی۔